حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی رہاست کرناٹک کے شہر بیدر پولیس نے دسہرہ کے دوران محمود گاؤں میں واقع مسجد مدرسہ میں داخل ہوکر پوجا کرنے کے الزام میں نو افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، ایڈیشنل ایس پی مہیش میگھنور نے کہا کہ مقدمہ مسلم کمیونٹی کے لوگوں کی شکایت کے بعد درج کیا گیا ہے۔
ایڈیشنل ایس پی مہیش میگھنور نے کہا کہ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے، فی الحال حالات قابو میں ہیں۔ در اصل ریاست کرناٹک کے بیدر میں دسہرہ کے موقع پر دیر رات گئے ریلی کے دوران کچھ فرقہ پرستوں نے محمود گاؤن مدرسہ میں واقع مسجد کے مینار کے حصے میں پوجا کرتے ہوئے نعرے بازی کی اور ویڈیو بناکر وائرل کر دیا۔ اس دوران شر پسندوں نے ماحول کو بگاڑنے کی بھر پور کوشش کی۔ وہیں جب شہر کے مسلم ذمہ داران نے صبح مسجد پہنچ کر پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس نے موقع واردات پر پہنچ کر جائزہ لیا اور اس معاملے میں نو افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔اس سلسلے میں عبدالمنان سیٹھ، سید منصور احمد قادری، ایڈووکیٹ سرفراز ہاشمی، بیرسٹر طلحہ ہاشمی، وشہر کے مسلم ذمہ داران اور رہنماؤں نے مل کر پولیس میں شکایت درج کرائی اور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر شہر میں امن کے ماحول کو خراب کرنے والوں پر سخت کارروائی کی جائے۔
پولیس نے شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے یقین دلایا کہ واقعہ کی تفتیش کر کے شرپسندوں کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی، رکن اسمبلی رحیم خان نے ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈی کیشور بابو سے ملاقات کرتے ہوئے شر پسند عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔